Sunday, January 2, 2011

میرا پنجتن کو سلام ہے

میرا پنجتن کو سلام ہے
(میں پنجتن کا غلام ہوں کی طرز پر)

میرا پنجتن کو سلام ہے
میرا پنجتن کو سلام ہے
بڑا جس کا دنیا میں نام ہے
بڑا جس کا دنیا میں نام ہے
میرا پنجتن کو سلام ہے
میرا پنجتن کو سلام ہے

ہے جو بنتِ سرور انبیائ
وہ ہے نورِ دیدۂ مصطفیٰ
ہے نساء خلد کی سیدہ
وہ ہے فاطمہ وہ ہے طاہرہ
بڑی عابدہ بڑی ساجدہ
وہ نبی کا عکس ہے ظاہرہ
وہ جمالِ سیرتِ طیبہ
وہ عطائے ربِّ انام ہے
میرا پنجتن کو سلام ہے
میرا پنجتن کو سلام ہے

وہ علی جو اَسَدُ اللہ ہوا
جسے سب نے شیرِ خدا کہا
بنا باب علم کے شہر کا
کوئی مثل اس کی ہوا نہ تھا
ہوئی جس پہ خیبر کی انتہا
قلعہ جس نے آخر فتح کیا
یہی بات حق ہے بلا شبہ
نہیں اس میں کوئی کلام ہے
میرا پنجتن کو سلام ہے
میرا پنجتن کو سلام ہے

ہیں حسن حسین نبی کے پھول
انہیں سونگھتے تھے میرے رسول
ہے علی پِدَر تو ہے ماں بتول
جو نگاہ حق میں ہوئے قبول
ہوئی ان پہ رحمتِ حق نزول
مَلُوں ان کے کوچے کی منہ پہ دھول
ہوا شاد ان سے دِلِ ملول
کرم ان کا خلق پہ عام ہے
میرا پنجتن کو سلام ہے
میرا پنجتن کو سلام ہے

یہ ملا حسین سے ہے سبق
کٹے کربلا میں اگر حَلَق
تو ہو یوں حفاظتِ دینِ حق
نہ ہو غم کوئی نہ کوئی قَلَق
ہو بہادروں کا بھی رنگ فَق
تو ہو دشمنوں کے بھی سینے شَق
نظر آئے خُلد کا ہر طبق
پیے جب شہادت جام ہے
میرا پنجتن کو سلام ہے
میرا پنجتن کو سلام ہے

کہا جاتا جن کو ہے پنجتن
ہے عجب ہر اک کی ہی بات پر
ہے انہیں سے رونق انجمن
ہے بہار ان کی چمن چمن
ہوئی ان سے جس کو ذرا لگن
ملا اُس کو دونوں جہاں کا دَھن
کروں کیوں نہ ختم یہاں سخن
یہ ریاض اُن کا غلام ہے
میرا پنجتن کو سلام ہے
میرا پنجتن کو سلام ہے
میرا پنجتن کو سلام ہے
میرا پنجتن کو سلام ہے



No comments:

Post a Comment