Sunday, January 2, 2011

نہ کلیم کا تصور … نہ خیالِ طور سینا…

نہ کلیم کا تصور … نہ خیالِ طور سینا…
میری آرزو محمد… میری جستجو مدینہ…

میں گدائے مصطفی ہوں… میری عظمتیں نہ پوچھو…
مجھے دیکھ کر جہنم کو بھی آگیا پسینہ…

مجھے دشمنو نہ چھیڑو… میرا ہے کوئی جہاں میں…
میں ابھی پکار لوں گا… نہیں دور ہے مدینہ…

سوا اِس کے میرے دل میں… کوئی آرزو نہیں ہے…
مجھے موت بھی جو آئے تو ہو سامنے مدینہ…
میرے ڈوبنے میں باقی… نہ کوئی کسر رہی تھی…
کہا المدد محمد تو ابھر گیا سفینہ…

میں مریض مصطفی ہوں مجھے چھیڑو نہ طبیبو…
میری زندگی جو چاہو مجھے لے چلو مدینہ…

کبھی اے شکیل دل سے نہ مٹے خیال احمد…
اسی آرزو میں مرنا… اسی آرزو میں جینا…






No comments:

Post a Comment